فیشن کے رنگ
کہتے ہیں کہ فیشن شخصیت کا نکھار ہوتا ہے کیونکہ فیشن نا صرف شخصیت کو نکھارتا ہےبلکہ معاشرے کی تہذیب اور ثقافت کو بھی عیاں کرتا ہے۔فیشن وقت کی ضرورت ہے کیونکہ زمانے کے ساتھ ساتھ فیشن میں نئی آب وتاب اور جدت آ تی ہے خاص کر اب لباس اور ملبوسات کو دیکھا جائے تو ان میں تیزی سے تبدیلی رونما ہو رہی ہے اور اگر اب کے فیشن دیکھا جائے تو پُرانا فیشن دوبارہ سے لوٹ آیا ہے وہ کئ کئ گز غرارے اور شرارے جو ہماری نانیاں اور دادیاں پہنا کرتی تھی اس کےعلاوہ 70اور80 کی رہائی میں پہنے جانے والے ملبوسات جس میں چھوٹی اور تنگ قمیضیں اور پلازو وغیرہ شامل تھے وہ اب دوبارہ فیشن میں آگئے ہیں لیکن نئے ڈیزائن اور جدت کے ساتھ ۔
اب جیسے جیسے تیزی سے وقت گز رہا ہے تو لائف اسٹائل میں بھی تیزی سے تبدیلی آرہی ہے اب گھیر والی میکسیوں اور قمیضوں کے بجائے شارٹ فراک اور شاٹ شرٹ فیشن کا حصہ بن گئ ہیں لہذا اگر خواتین کو لمبی قمیضیں پہنے میں کچھ ہچکچاہٹ ہوتی ہے کہ وہ پرانا فیشن ابھی بھی فالو کر رہی ہیں تو انھیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے بس خواتین اپنے پرانے کپڑوں کو کاٹ کر نئے اسٹائل کی شاٹ فراک بنا سکتی ہیں۔
اب قمیض اور دوپٹہ کے ساتھ سادی شلوار کے بجائے ٹیولپ شلوار زیب تن کی جارہی ہے اس کے علاوہ اب چوڈی دار پاجامے کے بجائے ٹائ اپ کیپری،ٹائٹز، کٹ والے ٹراؤزر اور سیکرٹ پینٹ مختلف رنگوں اور دیدہ زیب ڈیزائنوں کے ساتھ مارکیٹ میں نا صرف بآسانی دستیاب ہیں بلکہ فروخت بھی ہو رہے ہیں ۔
اب چونکہ زیادہ تر توجہ ٹراؤزر فیشن پر ہے اس لیے پرانے زمانے کے غراروں کو نیا انداز دے کر کم گھیر کے غرارہ پینٹ اور پلازو کو فیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہےتبھی تو زیادہ تر خواتین اور فیشن ایبل لڑکیاں اپنے درزیوں سے شاٹ شرٹ اور اسی طرح کے ٹراؤزر اور غرارے پینٹ سلوا رہی ہیں کیونکہ یہ فیشن بھی ہے ،ٹرینڈ بھی اور ضرورت بھی ۔
فائزہ ناصر
(ایم -اے -( فائنل
Picture courtesy by: google
اب جیسے جیسے تیزی سے وقت گز رہا ہے تو لائف اسٹائل میں بھی تیزی سے تبدیلی آرہی ہے اب گھیر والی میکسیوں اور قمیضوں کے بجائے شارٹ فراک اور شاٹ شرٹ فیشن کا حصہ بن گئ ہیں لہذا اگر خواتین کو لمبی قمیضیں پہنے میں کچھ ہچکچاہٹ ہوتی ہے کہ وہ پرانا فیشن ابھی بھی فالو کر رہی ہیں تو انھیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے بس خواتین اپنے پرانے کپڑوں کو کاٹ کر نئے اسٹائل کی شاٹ فراک بنا سکتی ہیں۔
اب قمیض اور دوپٹہ کے ساتھ سادی شلوار کے بجائے ٹیولپ شلوار زیب تن کی جارہی ہے اس کے علاوہ اب چوڈی دار پاجامے کے بجائے ٹائ اپ کیپری،ٹائٹز، کٹ والے ٹراؤزر اور سیکرٹ پینٹ مختلف رنگوں اور دیدہ زیب ڈیزائنوں کے ساتھ مارکیٹ میں نا صرف بآسانی دستیاب ہیں بلکہ فروخت بھی ہو رہے ہیں ۔
اب چونکہ زیادہ تر توجہ ٹراؤزر فیشن پر ہے اس لیے پرانے زمانے کے غراروں کو نیا انداز دے کر کم گھیر کے غرارہ پینٹ اور پلازو کو فیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہےتبھی تو زیادہ تر خواتین اور فیشن ایبل لڑکیاں اپنے درزیوں سے شاٹ شرٹ اور اسی طرح کے ٹراؤزر اور غرارے پینٹ سلوا رہی ہیں کیونکہ یہ فیشن بھی ہے ،ٹرینڈ بھی اور ضرورت بھی ۔
فائزہ ناصر
(ایم -اے -( فائنل
Picture courtesy by: google
No comments:
Post a Comment